غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا کر پیسہ کمانا کیسا ہے؟
بیرون ملک سے مراد اگر غیر مسلم ملک ہے تو مسلمانوں کے ملک میں روز گار کے مواقع موجود ہوتے ہوئے غیر مسلم ملک میں صرف معاش کے لیے جانا اسلام میں پسندیدہ نہیں ہے، البتہ اگر دارالاسلام میں مواقع نہ ہوں اور غیر مسلم ملک میں جاکر ایمان، دینی احکام اور اسلامی تہذیب وآداب کی حفاظت کے ساتھ کمانا ممکن ہو تو اس کی اجازت ہوگی۔ لیکن اس کے لیے غیر قانونی طریقہ اختیار کرکے اپنی عزت کو خطرے میں ڈالنا کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے، اسلام نے مسلمان کی عزت کا بہت خیال رکھا ہے لہٰذا مسلمان کو بھی اپنی عزت کا پورا خیال رکھنا چاہیے، اگر کوئی شخص غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا کر پیسہ کمائے گا تو اس میں انسان کی عزت کو خطرہ ہو گا، البتہ اگر اس طرح جا کر پیسہ کمائے گا تو پیسہ حلال ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200360
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن