بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا کر پیسہ کمانا


سوال

غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا کر پیسہ کمانا کیسا ہے؟

جواب

بیرون ملک سے مراد اگر غیر مسلم ملک ہے تو مسلمانوں کے ملک میں روز گار کے مواقع موجود ہوتے ہوئے غیر مسلم ملک میں صرف معاش کے لیے جانا اسلام میں پسندیدہ نہیں ہے، البتہ اگر دارالاسلام میں مواقع نہ ہوں اور غیر مسلم ملک میں جاکر ایمان، دینی احکام اور اسلامی تہذیب وآداب کی حفاظت کے ساتھ کمانا ممکن ہو تو اس کی اجازت ہوگی۔ لیکن اس کے لیے غیر قانونی طریقہ اختیار کرکے اپنی عزت کو خطرے میں ڈالنا کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے، اسلام نے مسلمان کی عزت کا بہت خیال رکھا ہے لہٰذا مسلمان کو بھی اپنی عزت کا پورا خیال رکھنا چاہیے، اگر کوئی شخص غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا کر پیسہ کمائے گا تو  اس میں انسان کی  عزت  کو خطرہ ہو گا، البتہ اگر اس طرح جا کر پیسہ کمائے گا تو پیسہ حلال ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200360

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں