بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیسائی کے فوت ہونے پر دعاۓ مغفرت


سوال

کیا عیسائی کے فوت ہونے پر دعاۓ مغفرت کی جا سکتی ہے؟

جواب

کسی غیر مسلم کے انتقال کے بعد اُس کے لیے مغفرت کی دعا کرنا جائز نہیں ہے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

{ مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَالَّذِینَ آمَنُوا أَنْ یَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکِینَ وَلَوْ کَانُوا أُولِی قُرْبَی} [التوبة]

ترجمہ: نبی (ﷺ) اور ایمان والوں کے لیے روا نہیں کہ وہ دعائے مغفرت کریں مشرکین کے لیے اگرچہ وہ ان کے قریبی رشتہ دار ہوں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200827

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں