بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید سے قبل قربانی کا جانور مرجائے


سوال

‎ اگر صاحبِ  استطاعت کا بقرہ عید سے پہلے قربانی کاجانور مرجاۓ یامرنے سے پہلے ذبح کرلے تواس کے لیے قربانی کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر صاحبِ نصاب آدمی نے قربانی کے لیے جانور خریدا تھا اور جانور قربانی سے قبل ہی مرگیا یا مرنے سے پہلے اسے ذبح کرلیا تو اس صورت میں اس شخص پر دوسری قربانی کرنا واجب ہے، چاہے جانور ادھار پر لے یا کوئی چیز فروخت کر کے قربانی کرے۔ اگرقربانی کے ایام میں اس شخص نے قربانی نہیں کی تو قربانی کے دن گزرنے کے بعد اس پر ایک متوسط جانور کی قیمت فقراء ومساکین پرصدقہ کرنا واجب ہے۔ البتہ اگرجانور خرید نے والا شخص غریب تھا اورجانور قربانی سے پہلے مرگیا یا گم ہوگیا تو اس پر دوسری قربانی واجب نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200138

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں