عورت اگر نماز میں مرد کی طرح بیٹھ جائے تو کیا کوئی کراہت آئے گی؟
عورتوں کے لیے پہلے اور دوسرے قاعدے میں بائیں سرین کے بل، دونوں پیروں کو دائیں جانب نکال کر بیٹھنا مسنون ہے، لہذا اگر کوئی خاتون قعدے میں بغیر عذر کے مردوں کی طرح (یعنی دایاں پاؤں کھڑا کرکے بائیں پاؤں پر) بیٹھ جائے تو اس سے نماز تو ہوجائے گی، البتہ اس کے حق میں یہ مکروہ ہوگا۔
مراقي الفلاح میں ہے:
"و" يسن "تورك المرأة" بأن تجلس على أليتها وتضع الفخذ على الفخذ وتخرج رجلها من تحت وركها اليمنى؛ لأنه أستر لها". ( حاشية الطحطاوي علي مراقي الفلاح، كتاب الصلاة، فصل في بيان سننها، ص: ٢٦٩) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن