بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے نماز میں مرد کی طرح بیٹھنے کا حکم


سوال

عورت اگر نماز  میں مرد کی طرح بیٹھ جائے  تو کیا کوئی کراہت آئے گی؟

جواب

عورتوں کے لیے پہلے اور  دوسرے قاعدے میں بائیں سرین کے بل، دونوں پیروں کو دائیں جانب نکال کر بیٹھنا مسنون ہے، لہذا اگر کوئی خاتون قعدے میں بغیر عذر کے مردوں کی طرح (یعنی دایاں پاؤں کھڑا کرکے بائیں پاؤں پر) بیٹھ جائے تو اس سے نماز تو ہوجائے گی، البتہ اس کے حق میں یہ مکروہ ہوگا۔

مراقي الفلاح میں ہے:

"و" يسن "تورك المرأة" بأن تجلس على أليتها وتضع الفخذ على الفخذ وتخرج رجلها من تحت وركها اليمنى؛ لأنه أستر لها". ( حاشية الطحطاوي علي مراقي الفلاح، كتاب الصلاة، فصل في بيان سننها، ص: ٢٦٩)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں