میرا بیٹا 9 سال کا ہے۔ میں نے اس کاعقیقہ نہیں کیا ۔میں ابھی عقیقہ کرسکتا ہوں۔ اور عقیقے میں کون سا جانور ہوتا ہے؟
جی! آپ اب بھی عقیقہ کرسکتے ہیں ۔عقیقہ کے لیے جانوروں میں ان شرائط کاہوناضرروی ہے جوشرائط قربانی کے جانوروں کے لیے ہیں۔یعنی جن جانوروں کی قربانی درست ہے ان سے عقیقہ کرنابھی درست ہے۔عقیقہ اورقربانی کے لیے جانوراوران کی عمریں مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔ چھوٹا جانور یعنی بکرا وغیرہ ، ایک سال کی عمرکاہو۔
۲۔گائے ،بیل بھیس وغیرہ دوسال کی۔
۳۔اونٹ پانچ سال کاہوناضروری ہے۔
اگرمذکورہ جانوروں کی عمریں متعینہ عمروں سے کم ہیں توقربانی اورعقیقہ درست نہیں۔البتہ اگربھیڑ اوردنبہ ایک سال سے کم اورچھ مہینے سے زائدکاہو مگراتنافربہ ہوکہ ایک سال کامعلوم ہوتاہوتواس کی قربانی وعقیقہ درست ہے۔
’’ بچہ کی عمر ایک سال سے زائد ہوجائے تب بھی عقیقہ کرسکتے ہیں‘‘۔ (بہشتی زیور ۳؍۴۲-۴۳)
"عن الحسن البصري: إذا لم یُعقّ عنک، فعقِّ عن نفسک وإن کنت رجلاً ". (إعلاء السنن، کتاب الذبائح ، باب أفضلیة ذبح الشاة في العقیقة ۱۷؍۱۲۱ إدارة القرآن کراچی)
"فنقل الرافعي أنه یدخل وقتها بالولادة … ثم قال: والاختیار أن لاتؤخر عن البلوغ، فإن أخرت عن البلوغ سقطت عمن کان یرید أن یعق عنه، لکن إن أراد أن یعق عن نفسه فعل". (فتح الباري، کتاب العقیقة ، باب إماتة الأذی عن الصبي في العقیقة، ۹؍۵۹۴-۵۹۵ دار المعرفة بیروت)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200536
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن