بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کے بجائے قیمت دینا


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا عقیقہ کرنا ہے، کیا میں اس کے پیسے کسی کو دے سکتا ہوں ؟بکری یا بکرا کاٹنا ضروری ہے ؟

جواب

بچی کی پیدائش کے ساتویں روز صاحبِ استطاعت شخص کے لیے بطور عقیقہ ایک بکرا یا بکری ذبح کرنا مسنون (مستحب)ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، البتہ عقیقہ مسنونہ میں چھوٹا جانور ذبح کرنا یا بڑے جانور کے سات حصوں میں سے ایک حصہ  عقیقہ کے لیے متعین کرنا ضروری ہے۔  اور عقیقہ کا یہی طریقہ (ذبح) رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  سے ثابت ہے۔کسی غریب کی مدد کرنے سے عقیقہ مسنونہ ادا نہیں ہوگا، البتہ صدقہ اور غریب کی مدد کا ثواب ضرور مل جائے گا۔ بدائع الصنائع میں ہے :

"( ومنها ) أن لا يقوم غيرها مقامها حتى لو تصدق بعين الشاة أو قيمتها في الوقت لايجزيه عن الأضحية؛ لأن الوجوب تعلق بالإراقة والأصل أن الوجوب إذا تعلق بفعل معين أنه لايقوم غيره مقامه كما في الصلاة والصوم وغيرهما". (10/264) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200716

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں