کیا بچی کا نام ’’عشال‘‘ رکھ سکتے ہیں؟ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’عشال‘‘ کا معنی جنت کا پھول ہے، کیا واقعی ’’عشال‘‘ کا معنی جنت کا پھول ہے؟
«عَشَّال» ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) اور «عَاشِل» کا معنی ہے: "درست اندازہ لگانے والا"۔ یہ مذکر صفت ہے۔
لسان العرب (11/ 448):
"عشل: العاشل والعاشن والعاكل: المخمن الذي يظن فيصيب".
«عِشَال» "عین" کے نیچے زیر کے ساتھ عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا، اس لفظ کا معنی جنت کا پھول ہونا ہمیں کہیں نہیں ملا۔لہذا بچی کا نام ’’عشال‘‘ کے بجائے کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کے نام پر یا کوئی اچھے معنیٰ والا عربی نام رکھ دیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200398
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن