بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عرفہ کے دن باری تعالی کا آسمان دنیا پر نزول


سوال

بعض لوگ یہ روایت بیان کرتے ہیں کہ سال کے باقی دنوں میں تو اللہ تبارک وتعالیٰ رات کے آخری پہر میں آسمانِ دنیا پر نزول (رحمتِ خاصہ نازل) فرماتے ہیں، لیکن یومِ عرفہ میں دن کے وقت نزولِ رحمت فرماتے ہیں، اس دن یعنی یومِ عرفہ کی رات کو نزول نہیں فرماتے۔ اس روایت کی تصدیق فرمادیں۔

جواب

 اس سے متعلق مجمع الزوائد ، ابن حبان،الترغیب والترھیب اور ابن خزیمہ وغیرہ میں ایک روایت موجود ہے کہ اللہ تعالی عرفہ کے دن آسمانِ دنیا پر نزول فرماتے ہیں، روایت اس طرح سے ہے :

صحيح ابن حبان مع حواشي الأرناؤوط كاملة (9/ 164)
"عن جابر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "ما من أيام أفضل عند الله من أيام عشر ذي الحجة"، قال: فقال رجل: يا رسول الله هن أفضل أم عدتهن جهاداً في سبيل الله؟ قال: "هن أفضل من عدتهن جهاداً في سبيل الله، وما من يوم أفضل عند الله من يوم عرفة، ينزل الله إلى السماء الدنيا فيباهي بأهل الأرض أهل السماء، فيقول: أنظروا إلى عبادي شعثاً غبراً ضاحين، جاؤوا من كل فج عميق، يرجون رحمتي، ولم يروا عذابي، فلم ير يوم أكثر عتقاً من النار من يوم عرفة."

ترجمہ: اللہ کے نزدیک عشرہ ذی الحجہ سے افضل کوئی دن نہیں ہے ، راوی نے کہا کہ ایک آدمی نے سوال کیا: اسے اللہ کے رسول ! یہ دن افضل ہیں یا اتنے ہی دن اللہ کے راستے میں جہاد کرنا؟  تو آپ ﷺ نے فرمایا: یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے افضل ہے ۔ اور اللہ کے نزدیک عرفہ کے دن سے زیادہ کوئی افضل دن نہیں ہے ۔ اس دن اللہ تعالی آسمانِ دنیا پر نزول فرماتے ہیں، پس آسمان والوں کے سامنے زمین والوں پر فخر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: میرے ان بندوں کو دیکھو!  میرے پاس گردوغبار سے نمایاں طورپر اٹے ہوئے آئے ۔ دور دراز راستوں سے میری رحمت کی آس لیے ہوئے آئے ۔ انہوں نے میرا عذاب نہیں دیکھا۔ چناں چہ عرفہ کے دن سے زیادہ جہنم سے آزاد ہونے والاکوئی دن نہیں دیکھا گیا۔ 

نیز حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے بھی صحیح سند سے  اس سلسلے میں ایک اثر (صحابی کے قول کو کہتے ہیں)ملتا ہے۔

الإبانة عن شريعة الفرقة الناجية ومجانبة الفرق المذمومة (3/ 236)
"وعن أم سلمة قالت: نعم اليوم ينزل فيه ربنا إلى سماء الدنيا". قيل لها: وأي يوم ذلك؟ قالت: يوم عرفة، ينزل فيه ربنا إلى سماء الدنيا، يغفر الله فيه لجميع من شهده . أثر أم سلمة صحيح".

لیکن اس دن (یومِ عرفہ  والی) رات کے وقت عدمِ نزول سے متعلق کوئی روایت تلاشِ بسیار کے باوجود نہ مل سکی۔ نہ ہی دن کا نزول رات کے نزول کے منافی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201969

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں