کیا طالبِ علم جو چھٹیوں پر گھر آیا ہوا ہو، وہ اپنے بھائیوں سے زکاۃ لے سکتا ہے؟ حال آں کہ وہ اس وقت طالبِ علم نہیں ہے، چھٹیوں پر ہے!
واضح رہے کہ زکاۃ کا مستحق بننے کے لیے صرف طالبِ علم ہونا کافی نہیں ہے، بلکہ زکاۃ کا مستحق وہ فرد ہے جس کے پاس ضرورتِ اصلیہ سے زائد نصاب (یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت) کے برابر مال (نقدی، سونا، چاندی، مالِ تجارت یا مخلوط مال) یا سامان موجود نہ ہو۔
پس مسئولہ صورت میں اگر مذکورہ شخص واقعۃً مستحقِ زکاۃ ہو تو اسے بھائی زکاۃ دے سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201923
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن