سسر نے اپنی بہو کو مکان بنوا کر دیا تھا۔ سسر صاحب اور خاتون کے والدین سب وفات پا چکے ہیں، اب خاتون خانہ کا بھی انتقال ہو گیا ہے۔ اس مرحومہ کی کوئی اولاد نہیں ۔خاوند نے دوسری شادی کر لی ہے، مرحومہ کی بہنیں اور بھائی موجود ہیں، جن کی مالی حیثیت کم زور ہے ، شرعی طور پر کیا میراث میں مرحومہ کے رشتے داروں کا حصہ ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے شوہر اور بھائی بہنوں کا میراث میں حصہ ہوگا اور اس کی تفصیل یہ ہے کہ مرحومہ کے ترکہ میں سے آدھا شوہر کو ملے گا اور بقیہ آدھے میں بہنوں کو ایک ایک اور بھائیوں کو دو دو حصے ملیں گے۔ نیز اگر مرحومہ کے سسر نے اپنی زندگی میں مکمل قبضہ اور تصرف کے ساتھ مرحومہ کو مکان دےدیا تھا تو مذکورہ مکان مرحومہ کے ترکہ میں شمار ہوگا، اور اگر مکمل قبضہ اور تصرف کے ساتھ مکان نہیں دیا تھا تو مذکورہ مکان سسسر کا ترکہ شمار ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201558
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن