بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سیگریٹ کے کاروبار کا حکم


سوال

سیگریٹ کا کاروبار کرنا حرام ہے؟ تو کیا ایسے لوگوں کے گھر پر کھانا کھانا جائز ہے جب کہ آپ جانتے ہوں کہ ان کی آمدنی سیگریٹ کے کاروبار سے ہوتی ہے!

جواب

واضح رہے کہ سیگریٹ نوشی منہ میں بدبو کا سبب ہونے کی وجہ سے مکروہِ تنزیہی ہے حرام و ناجائز نہیں ہے جس کی وجہ سے سیگریٹ کا کاروبار جائز ہے اور اس کی آمدنی حلال ہے؛  لہذا صورتِ مسئولہ میں سیگریٹ کا کاروبار کرنے والے شخص کے گھر کھانا کھانا جائز ہے۔

کفایت المفتی میں ہے:

"(سوال ) میں نے ایک دکان فی الحال کھولی ہے جس میں متفرق اشیاء ہیں، ارادہ ہے کہ سگریٹ اور پینے کا تمباکو بھی رکھ لوں، یہ ناجائز تو نہیں ہوگا ؟ 
( جواب ۱۶۳) سگریٹ اور تمباکو کی تجارت جائز ہے او ر اس کا نفع استعمال میں لانا حلال ہے۔ (۲)
محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘ ۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں