بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سودی قرضے سے چھٹکارا


سوال

میرے ایک دوست ہیں، انہیں کاروبار میں کافی نقصان ہوا،  جس کی بنا پر انہوں نے قرض لے لیا سود پر،  مگر کاروبار کامیاب نہیں ہو سکا،  اب وہ اس سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس کا کوئی طریقہ  نظر نہیں آتا،  آپ راہ نمائی فرمائیں قرآن و حدیث کی روشنی میں.  اور یک مشت ادائیگی بھی نہیں کرسکتے،  کوئی حل بتائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کو  چاہیے کہ سودی قرضہ لینے کے گناہ پر  رب تعالیٰ کے حضور واقعی شرمندی کا اظہار کرتے ہوئے سچے دل سے توبہ کرے، اور اگر یک مشت فوری طور پر  تمام قرضہ چکانا ممکن نہ ہو،  تو جلد از جلد قسطیں کرکے اس قرضہ سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کرے، اور جب تک قرضہ ادا نہ ہوجائے، اپنے اخراجات میں کمی رکھے، انتہائی ضروری خرچوں کے علاوہ غیر ضروری خرچوں سے پر ہیز کرے، اور چلتے پھرتے استغفار کی کثرت کے ساتھ ساتھ درج ذیل دعا کا اہتمام رکھے:

"اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200851

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں