کیا سوتیلے ( ماں شریک)بھائی کی بیٹی محرم ہے کہ نہیں؟ کیا اس سے نکاح جائز ہے؟
سوتیلابھائی(چاہے ماں شریک ہو یاباپ شریک)کی اولاد محارم میں داخل ہے۔"المبسوط "میں ہے:
''والسادس:بنات الأختثبت حرمتهن بقوله تعالى: ﴿ وَبَنَاتُ الْأَخِ﴾[النساء: 23] ويدخل في ذلكبنات الأخلأب وأم أو لأب أو لأم.''(4/362،ط:دارالفکر)
لہذا سوتیلے بھائی کی بیٹی سے نکاح جائزنہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن