بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سسرال کی خدمت


سوال

 میں اپنی ساس اور سسر کے ساتھ رہتی ہوں جو کہ بوڑھے ہیں، مگر کھانے پینے کے بے حد شوقین ہیں، میرے  2  چھوٹے بچے ہیں، جن میں سے ایک شیر خوار ہے، میرے لیے ان کی ہرضرورت پوری کرنا ممکن نہیں ہے؛ کیوں کہ گھر کے کام اور بچوں کو دیکھنے کے بعد مجھ میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ میں ان کی فرمائش پوری کر سکوں، لیکن مجھے میرے شوہر کے حکم پر کرنا پڑتا ہے۔ اس میں میرے لیے کیا حکم ہے کہ مجھ پر کہاں تک ان کی خدمت فرض ہے؟

جواب

آپ کے فرائض میں شوہر کی خدمت اور بچوں  کی تربیت پہلے لازم ہے، اس کی ادائیگی کے ساتھ  جتنی ہمت ہو اس قدر سسر اور سسرال والوں کی خدمت کریں، اور شوہر کے سامنے اپناعذر بھی ظاہر کردیں؛ تا کہ ان کو شکوہ نہ رہے، نیز ساس اور سسر سے نرم اور مؤدبانہ رویہ رکھیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200432

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں