بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ سہو لازم نہ ہو اورامام نے کرلیا تو مسبوق کی نماز کا حکم


سوال

اگر امام پر سجدہ سہو لازم نہ ہواور امام کر دے تو مسبوق کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر امام نے سجدہ سہو کیا اور مسبوق نے امام کی متابعت کی ، اور بعد میں امام کو معلوم ہواکہ اس پر سجدہ سہو لازم نہ تھا، اس صورت میں امام اور مدرکین کی نماز توصحیح ہوجائے گی، مسبوق کی نماز میں اختلاف ہے ، فساد اورعدم فساد دونوں قول منقول ہیں، فتویٰ اس پر ہے کہ مسبوق کی نماز بھی درست ہوجائے گی اعادہ کی ضرورت نہیں ۔(1/562امدادالاحکام)

البتہ امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنے کی صورت میں مسبوق کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ سجدہ سہو کا سلام نہ پھیرے، سجدے اور تشہد میں امام کی متابعت کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201445

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں