روزے کی حالت میں کلی کرتے ہوئے غلطی سے تھوڑا سا پانی حلق میں چلاے جائے اور واپس پانی کو اوپر لانے کی کوشش کی، مگر یقین نہیں پانی واپس باہر آیا یا نہیں ، تو روزے کا کیا حکم ہے؟
کلی کرتے وقت پانی غلطی سے حلق میں چلا گیا اور روزہ یاد تھا تو روزہ فاسد ہوگیا، قضا لازم ہے، کفارہ لازم نہیں ہے، اگر کلی کے دوران روزہ یاد نہیں تھا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1/ 202)
'' وإن تمضمض أو استنشق فدخل الماء جوفه إن كان ذاكراً لصومه فسد صومه، وعليه القضاء، وإن لم يكن ذاكراً لا يفسد صومه، كذا في الخلاصة، وعليه الاعتماد''.فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200170
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن