ایک شخص نےروزے کاارادہ کیا،سحری کےبعداس نےبیوی سےصحبت کی اس وقت اسے یادنہ رہاکہ میراروزہ ہے، اب روزہ کاکیاحکم ہے۔ بھولنےکی وجہ یہ تھی کہ اس سےقبل وہ روزہ نہیں رکھ رہاتھا جب کہ اس کےگھرمیں روزہ رکھاجارہاتھا، اس دن اس نے ارادہ کیا میں آج روزہ رکھوں گا، مگر جماع کےوقت اسےیادنہ رہاکہ میراروزہ ہے۔ اب روزہ کاکیاحکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص نے سحری کاوقت ختم ہونے کے بعد بیوی سے صحبت کی اوراسے اپنا روزہ یاد نہ تھا تو اس صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوا۔ جیسا کہ ''فتاوی شامی'' میں ہے:
''إذا أكل الصائم أو شرب أو جامع ناسياًلم يفطر''. (٢/ ٣٩٤، ط: سعيد)
باقی اگر مذکورہ شخص اس سے پہلے رمضان المبارک کے روزے کسی عذر(مرض) کی وجہ سے چھوڑ رہا تھا تو کوئی حرج نہیں، اگر بلاعذر رمضان المبارک کے روزے نہیں رکھ رہاتھا تو یہ گناہ ہے، اس پر صدقِ دل سے توبہ واستغفار ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن