بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزان یا اذلان نام رکھنا


سوال

اللہ پاک نے مجھے اولادِ نرینہ سے نوازا ہے، میں اس کا نام " روزان" یا "اذلان" رکھنا چاہتاہوں، لیکن مجھے کسی نے کہا ہے کہ یہ نام اسلامی ناموں میں نہیں آتے، براہِ کرم میری راہ نمائی فرمائیں! میں ان ناموں میں سے کوئی نام رکھ سکتاہوں؟ اور ان ناموں کا صحیح مطلب بھی بتادیں!

جواب

1۔ محمد بن عبدالرحمن ابو بکر بن خیاط المقری راوی حدیث ہیں، "روزان" ان کا لقب ہے، اس مناسبت سے "روزان" نام رکھ سکتے ہیں۔  تاريخ بغداد للخطيب میں ہے: محمد بن عبد الرحمن أبو بكر الخياط المقرئ يعرف بزوران وقيل : روزان ٣/ ١١٧)

2۔ اردو، عربی اور فارسی تینوں زبانوں کی لغت کی کتابوں میں  تلاش کرنے کے باوجود ’’اذلان‘‘  کا معنی نہیں مل سکا، البتہ یہ ترکی زبان کا لفظ ہے جو فارسی زبان میں مستعمل "ارسلان" سے منتقل کیا گیا ہے جس کا معنی: شیر، بہادر ہے۔ اسی طرح ملائی زبان میں بھی اس کا استعمال پایا جاتاہے۔ بہرحال ''اذلان'' نام رکھنا جائز تو ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام حضرات انبیاء کرام علیہم السلام و التسلیمات اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر رکھے جائیں یا کم از کم عربی کے اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201062

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں