بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذو  الحجہ کی  پہلی 10 راتوں میں عبادت کا ثواب


سوال

ذو  الحجہ  کی  پہلی 10 راتوں میں عبادت کا ثواب کیا ہے؟

جواب

ذوالحجہ کے شروع کے دس دنوں کی عباد ت کی شریعتِ مطہرہ میں  بڑی فضیلت واردہوئی ہے:

1۔اللہ رب العزت نے سورہ فجر میں کئی چیزوں کی قسم اٹھائی،  جن میں سے ایک {ولیالٍ عشر}ہے،  جس کے بارے میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ان دس راتوں سے مراد ذوالحجہ کا پہلا عشرہ ہے۔
2۔حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن(ذی الحجہ کے)دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب ہو اور پسندیدہ ہو،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:یارسول اللہ!کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟آپ ﷺ  نے ارشاد فرمایا:”اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے،  مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کراللہ کے راستے میں نکلے،پھر ان میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے۔“(سب اللہ کے راستے میں قربان کردے ،اور شہید ہو جائے یہ ان دنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)۔

3۔حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنھماسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے یہاں(ذو الحجہ کے)دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کرعظیم اور محبوب ترکوئی عبادت نہیں؛  لہٰذاان میں”لاالہ الا اللّٰہ ،اللّٰہ اکبر،الحمد للّٰہ“ کثرت سے پڑھا کرو۔ (احمد،بیہقی)

عید الاضحی کے دن سے پہلے نو  دن روزے رکھنا  بھی باعثِ ثواب ہے، حدیثِ مبارک میں  ان میں سے   ہردن کے روزے کو  اجر میں ایک سال کے روزوں کے برابر قرار دیا گیا ہے، نیز  خاص عرفہ (نو ذوالحجہ) کے روزے کے بارے میں آں حضرتﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ گزشتہ ایک سال اور آئندہ ایک سال کے گناہوں کی معافی کا ذریعہ ہے۔ اور ذوالحجہ کے پہلے عشرے کی ہر رات عبادت کا ثواب لیلۃ القدر کی عبادت کے برابر ہے۔

سنن الترمذي - شاكر + ألباني (3/ 131):
"عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: ما من أيام أحب إلى الله أن يتعبد له فيها من عشر ذي الحجة، يعدل صيام كل يوم منها بصيام سنة، وقيام كل ليلة منها بقيام ليلة القدر".

سنن الترمذي - شاكر + ألباني (3/ 124):
"عن أبي قتادة : أن النبي صلى الله عليه و سلم قال: صيام يوم عرفة إني أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله والسنة التي بعده". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200800

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں