بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خشک گوشت کھانے کا حکم


سوال

اسلام میں خشک گوشت کھانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خشک گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے، راہ نمائی فرمائیں!

جواب

اگر حلال جانور کے گوشت کو  خشک کر لیا جائے اور اس میں کوئی حرام چیز نہ ملائی گئی ہو تو اس کا کھانا حلال ہے، احادیثِ مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خشک گوشت کھانا بھی ثابت ہے. نیز علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ یہ انبیاء اور سلفِ صالحین کے کھانوں میں سے ہے، لہذا خشک گوشت کھایا جا سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (39/ 247)

"( باب القديد )

أي هذا باب في ذكر اللحم القديد، وترجم به إشارةً إلى أنّ القديد من طعام النبي وطعام السلف".

صحيح ابن حبان - محققا (13/ 253):

"ذكر إباحة اتخاذ المرء القديد من لحم أضحيته لسفره".

5930 ـ أخبرنا الحسن بن سفيان، قال: حدثنا محمد بن علي بن الحسن بن شقيق، قال: حدثنا أبي، قال: أخبرنا الحسين بن واقد، عن أبي الزبيرعن جابر، قال: أكلنا القديد مع نبي الله صلى الله عليه وسلم إلى المدينة".

"قَدَّ اللَّحمَ:گوشت کے پارچے بناکر خشک کرنا"۔ (المنجد، حرف القاف مع الدال، ص:780) ط:دار الاشاعت کراچی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں