بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حج پر جاتے ہوئے رشتہ داروں وغیرہ کو جمع کر کے یا حج پر جانے والوں کو جمع کر کے کھانا کھلانے، بیانات و دعا کروانے کا حکم


سوال

حاجی لوگ جب حج کرنے جاتے ہیں، لوگوں کوجمع کر کے دعا کرانا، کھانا کھلانا، بیانات وغیرہ کرانا یہ تمام کام کیسے ہیں؟ ان کا مدلل جواب مرحمت فرمائیں!

جواب

حج پر جانے والے حاجیوں کا اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں کوجمع کر کے کھانا کھلانا، بیان اور دعا کروانا جائز ہے، بشرطیکہ اس کو دین کا حصہ سمجھ کر یا لازم سمجھ کر شرمندگی سے بچنے کے لیے نہ کیا جارہا ہو۔ اسی طرح کسی ادارے یا شخص کی طرف سے حج پر جانے والے حاجیوں کو جمع کر کے بیان اور دعا کرانے اور کھانا کھلانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ اگر حجاجِ کرام کی تربیتی و ترغیبی اور اصلاحی نشست کی غرض سے ان کو جمع کیا جائے تو یہ بہت ہی مستحسن بات ہے، لیکن اس طرح کی دعوتوں کو باقاعدہ دین کا کوئی مستقل حصہ نہ سمجھا جائے، اگر کسی علاقہ میں اس طرح کی دعوتیں کرنے کو ضروری سمجھا جاتا ہو اور نہ کرنے پر عار دلائی جاتی ہو  یا اسے حج کا مستقل حصہ بنادیا ہوتو پھر ایسی دعوتوں سے پرہیز کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144010200606

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں