بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں جماعتِ ثانیہ کا حکم


سوال

ایک جماعت قبرستان سے واپس آرہی تھی ، راستے میں مسجد دیکھی اور سب نماز کے لیے رکے تو ایک بندے نے نماز پڑھائی جب کہ مسجد میں پہلے سے نماز ہوچکی تھی ، اب یہ دوبارہ جماعت کرانا کیسا ہے ؟ اور جن لوگوں نے نماز پڑھی ان کی نماز ہوئی یانہیں ؟

جواب

جس مسجد میں پنج وقتہ نماز باجماعت  ادا کی جاتی ہو اور وہاں امام ومؤذن مقرر ہو  وہاں ایک جماعت ہوجانے کے بعد دوبارہ جماعت کرانا مکروہِ تحریمی ہے، مذکورہ صورت میں ان لوگوں کا دوبارہ جماعت  کرنا درست نہ تھا، ایسی صورت میں جماعت کا ثواب حاصل  کرنے کے لیے مسجد سے باہر جماعت کرالینی چاہیےتھی، البتہ وہ نماز ہوگئی، دہرانے کی ضرورت نہیں۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144003200098

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں