اگر کسی جانور کے تین دانت ہوں اور وہ پیٹ بھر سکتا ہو، یعنی چارہ کھا سکتا ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ جانور چارہ کھا سکتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہوگی۔ بدائع الصنائع میں ہے:
"وأما الهتماء وهي التي لا أسنان لها، فإن كانت ترعى وتعتلف جازت وإلا فلا، وذكر في المنتقى عن أبي حنيفة - رحمه الله -: أنه إن كان لايمنعها عن الاعتلاف تجزيه، وإن كان يمنعها عن الاعتلاف إلا أن يصب في جوفها صباً لم تجزه". (5/ 75، کتاب التضحیة، ط: سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200123
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن