جسمانی اعضاء عطیہ کرنے کا حکم قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنا جسم استعمال کرنے کاحق ہے،یعنی اس سے انتفاع حاصل کرسکتاہے،لیکن یہ جسم اور جان انسان کے پاس اللہ تعالیٰ کی امانت ہے، انسانی جسم نہ تو دیگر اموال کی طرح مال ہے اور نہ ہی انسان خود اپنے جسم وجان کا مالک نہیں ہے، لہٰذا انسان یہ کسی اور کو ہبہ نہیں کرسکتا اورنہ عطیہ کرنے کی وصیت کرسکتاہے۔لہذا اپنے اعضاء کازندگی میں یابعد از مرگ کسی کوعطیہ کرنا ناجائزوحرام ہے، لواحقین کی اجازت کاکوئی اعتبارنہیں۔ نیز انسان قابلِ احترام وتکریم ہے، اس کے اعضاء میں سے کسی عضو کو اس کے بدن سے الگ کرکے دوسرے انسان کودینے میں انسانی تکریم کی خلاف ورزی لازم آتی ہے، اسی بناپرفقہاء کرام نے علاج معالجہ اورشدیدمجبوری کے موقع پربھی انسانی اعضاء کے استعمال کو ممنوع قراردیاہے۔فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
انسانی اعضاء کی پیوندکاری اور خون کا حکم / حیوانات، جمادات اور نباتات کے ذریعہ پیوندکاری کا حکم
فتوی نمبر : 144012200128
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن