اگر بیٹا والد کی جیب سے بغیر بتائے پیسے چھپتا لیتا ہے تو کیا یہ چوری کے زمرے میں آئے گا ؟ اسی طرح سکول کی فیس 500 ہے اور بیٹا ہزار روپے لیتا ہے، گھر سے فیس کے بتا کر تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اگر یہی کام کوئی لڑکی کرے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
بیٹے یا بیٹی کا والد کی جیب سے بغیر بتائے چوری چھپے پیسے لینا چوری کے زمرے میں آنے کی وجہ سے ناجائز ہے، اسی طرح اسکول کی فیس (مثلاً) ۵۰۰ ہونے کی صورت میں جھوٹ بول کر فیس کی مد میں ہزار روپے لینا بھی جھوٹ اور دھوکا دہی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200379
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن