اگر بیوی کو صرف سمجھانے کے لیے کہ وہ اپنی غلط حرکتوں سے باز رہے تاکہ گھر میں سکون رہے یہ کہہ دیا جائے کہ آپ میری طرف سے فارغ ہو تو کیا اس سے طلاق ہوجاتی ہے؟ یہ بات واضح رہے کہ نیت سمجھانے کی ہو اور اپنی بیوی کو پہلے سے آگاہ بھی کیا ہو کہ میں کبھی ایسے الفاظ استعمال کروں آپ کو سمجھانے کے لیے تو اس کا مقصد کبھی بھی یہ نہیں ہوگاکہ میں آپ کو طلاق دے رہا ہوں، اور ساتھ یہ بھی کہا ہو کہ کبھی یہ بھی نہیں ہو سکتا کہ میں آپ کو طلاق دوں!
بیوی کو مذکورہ الفاظ (آپ میری طرف سے فارغ ہو )کہتے ہوئے اگر شوہر کی نیت طلاق دینے کی نہیں تھی اور نہ ہی طلاق کے متعلق کوئی بات چل رہی تھی تو ان الفاظ سے کوئی طلاق نہیں ہوئی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200843
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن