میرے ایک قریبی رشتے دار دبئی میں رہتے ہیں اور وہاں یونائیٹڈ بینک میں جاب کرتے ہیں، وقتاً فوقتاً مختلف تحائف بھیجتے ہیں جن میں اکثر چاکلیٹس اور کپڑے ہوتے ہیں، میں انہیں استعمال نہیں کرتا اس ڈر سے کہ بینک کی جاب حرام ہے ۔ ایسے تحائف کا کیاکرنا چاہیے، ہمارا دین اس بارے میں کیا کہتا ہے؟
بینک کی آمدن میں غلبہ سود اور ناجائز منافع کا ہے؛ اس لیے بینک کی ملازمت اور حاصل ہونے والی آمدنی جائز نہیں،اور بینک ملازم اسی رقم سے تحائف خرید کردیتاہے توان تحائف کالینابھی درست نہیں ہے،اگر وصول کرلیں توکسی غریب کو ثواب کی نیت کے بغیر دے دیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143812200014
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن