بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلا عذر روزہ ترک کرنے والے کو کھلانے یا پلانے کا حکم


سوال

ماہ رمضان میں مفطر بلاعذر کو کھاناکھلانےیا پانی پلانے کاکیا حکم ہے؟

جواب

جو مکلف شخص رمضان المبارک  میں بلا عذر روزہ ترک کردےوہ سخت گناہ گار ہے،ایسے شخص کو  روزہ کے اوقات میں کھلانا یا پلانا گناہ کے کام پر تعاون ہے جوکہ ناجائز اور حرام ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے؛

﴿ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾ [المائدة: 2]

ترجمہ: اور گناہ  اور زیادتی میں  ایک  دوسرے  کی اعانت مت کرو ، اور اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو ، بلاشبہ  اللہ تعالیٰ  سخت سزا دینے والے ہیں۔ (از بیان القرآن)۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں