بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

برتن جو سال ہا سال استعمال نہ ہوں،ان پر زکات کاحکم


سوال

گھر کے وہ برتن جو سارا سال استعمال نہیں ہوتے  اس پر زکات ہوگی؟

جواب

ان برتنوں پر زکات نہیں ، لیکن ان کا حساب قربانی اور صدقہ فطر میں کیا جاتا ہے، اس لیے کہ یہ ضرورت سے زائد مال ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 312):
"وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر).

(قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية، ولو له عقار يستغله فقيل: تلزم لو قيمته نصاباً، وقيل: لو يدخل منه قوت سنة تلزم، وقيل: قوت شهر، فمتى فضل نصاب تلزمه. ولو العقار وقفاً، فإن وجب له في أيامها نصاب تلزم".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200313

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں