بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بدکردار بیوی کو طلاق دینا


سوال

طلاق کے بارے میں سوال پوچھنا ہے ، میں نے 2004 میں شادی کیہے، شادی کے چند مہینے کے بعد میری بیوی کبھی چکر، کبھی سر درد کا کہتی، کبھی کہتی تھی کہ میرا دل بہت تنگ ہو چکا ہے، میں نے بہت علاج کیا،  بہت ڈاکٹرز کو دکھایا،  لیکن کچھ اثر نہ پڑا،  میں بہت پریشان تھا کہ میں اب کیا کروں، پھر میں اپنے کمرے میں کچھ چیز  تلاش کر رہا تھا کہ مجھے 5یا6 خط ملے تو میں نے اپنی بیوی سے پوچھا تو وہ بہت بہانے ڈھونڈتی رہی، لیکن آخر کار اس نے بتا دیا کہ کسی غیر مرد کے ساتھ دوستی تھی تو میں نے بہت ڈانٹا اور باتیں بند کیں، بستر الگ کیا، پھر بیوی نے بہت منت زاری کی اورقرآن پہ ہاتھ رکھ کر کہا کہ میں آئندہ ایسا کام نہیں کرو ں گی، لیکن چند وقت کے بعد بیوی نے پھر یہ حرکت کی تو میں نے بیوی کی والدہ کو اطلاع دے کر  ساری کہانی بیان کی، بیوی کی والدہ نے بہت منت کی کہ آئندہ کے لیے یہ ایسی حرکتیں نہیں کرے گی، ابھی میری بیٹی کو معاف کریں تو میں نے پھر معاف کیا۔

اس کےبعد 2012 میں پھر میں سعودی عرب مزدوری کے لیے آگیا، میرے 4 بچے تھے، ڈھائی سال کے بعد 2015میں چھٹی پر پاکستان گیا تو مجھے کسی نے بتایا کہ آپ کی بیوی نے پھر کسی لڑکے کے ساتھ دوستی بنائی ہے ،پھر میں نے بہت ڈانٹا اور بہت نصیحتیں کیں، لیکن اس نے کہا کہ یہ کسی نے میرے اوپر الزام ، تہمت لگائی ہے، مجھے گواہ دے دیں، میں چپ ہو گیا۔  پھر 6 مہینےچھٹی کے بعد میں سعودی عرب آگیا، میں اپنی بیوی کے ساتھ فون پہ بات کرتا تھا، اس کونصیحت بھی کرتا تھا کہ لڑکوں کے ساتھ پرائے تو درکنار اپنے رشتہ داروں میرے بانجھے، بھتیجے، بھائی، چچازاد بھائی، خالازاد بھائی، ماموں کے، پھپھوکے بیٹے سب لڑکوں کے ساتھ گپ شپ، اٹھنے بیٹھنے ہنسنے کی اجازت نہیں ہے، میں اپنے بیوی کو یہ بھی کہتا تھا اگر آپ کو میرے غیر موجودگی میں کوئی مسئلہ ہو یا کوئی ٹینشن ہو تو میں چھٹی لگاکر آؤں گا تو وہ  جواب میں کہتی تھی کہ مجھے کوئی اعتراض، ٹینشن اور نہ کوئی مسئلہ ہے، آپ پروا نہ کرو،  میں نے پہلے جو غلط کام کیا ہے لڑکوں کے ساتھ دوستی وغیرہ اس پر ابھی تک میں پریشان اور پشیمان  ہوں، میں نے توبہ کیہے کہ کبھی میں ایسی غلط حرکت نہیں کروں گی۔

لیکن پھر میری بیوی نے اتنی نصیحتوں اورقرآن پہ ہاتھ رکھنے  کےباوجو د غیر مرد سے دوستی بنائی، فون پر بات چیت آزاد گپ شپ شروع کی ہے، میں ابھی سعودی عرب میں ہوں، مجھے اس کے غیر مرد سے فون پر بات چیت آزاد گپ شپ کرنے کی 16 ریکارڈنگ ملی ہیں۔ ابھی ایسی بیوی کے لیے شریعتِ اسلام میں کیا حکم ہے ؟

جواب

جہاں تک ممکن ہو نباہ کی کوشش کریں؛ تاکہ بچوں کے لیے آزمائش نہ پیش آئے، لیکن تمام تر کوششوں اور نصائح کے باوجود  بیوی باز نہیں آتی تو اگر آپ چاہیں تو اس کو طلاق دے سکتے ہیں ، اس صورت میں آپ پر کوئی ملامت نہیں ہوگی، طلاق دینے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایسے پاکی کے زمانہ میں جس میں عورت سے صحبت نہ کی ہو، ایک طلاق دے کر اسے چھوڑ دیا جائے  اور عدت میں  قولی یا فعلی طور پر رجوع نہ کیا جائے تو اس کی عدت ختم ہوتے ہی وہ آپ کے نکاح سے بالکل علیحدہ ہو جائے گی۔ 

"وعند تفریط المرأۃ في حقوق اللّٰه تعالیٰ الواجبة علیها مثل الصلاة ونحوها أن تکون غیر عفیفة أو خارجة إلی المخالفة والشقاق مندوب إلیة". (إعلاء السنن / کتاب الطلاق ۱۱؍۱۶۲ بیروت)
"إذا اعتادت الزوجة الفسق، علیه الأمر بالمعروف والنهي عن المنکر، والضرب فیما یجوز فیه؛ فإن لم تنزجر لایجب التطلیق علیه؛ لأن الزوج قد أدی حق والإثم علیها، هذا ما اقتضاه الشرع، وأما مقتضی غایة التقویٰ فهو أن یطلقها، لکن جواز الطلاق إنما هو إذا قدر علی أداء المهر وإلا فلایطلقها". 
(نفع المفتی والسائل ۱۶۳ )  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں