بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بالغ کافر مسلمان ہوجائے تو ختنہ کا حکم


سوال

بالغ کافر جب مسلم ہو تو کیااس کا ختنہ کرانا لازم ہے؟

جواب

مردوں کے حق میں ختنہ کرواناسنت اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ بچپن میں ختنہ نہ ہونے کی صورت میں بلوغت کے بعد اور نو مسلم کےاسلام قبول کرنے کے بعدختنہ کروایا جائےگا، البتہ بڑی عمر میں کوئی شخص اسلام قبول کرے اور کوئی شرعی عذر ہو تو ختنہ نہ کرانے کی اجازت ہوگی۔

  • کما فی الشامیۃ: الظاھر فی الکبیر انہ یختن مبنی للمجہول ای یختنہ غیرہ (ج: ۶، ص: ۳۸۳)  وکذا فیہ: ومن بلغ غیر مختون اجبرہ الحاکم علیہ ( ج:۶، ص: ۷۵۲)۔

اب اس عمل میں اگرچہ شرم گاہ کی طرف دیکھنا لازم آئے گا، لیکن ختنہ کی ضرورت کی وجہ سے شریعت میں اس کی اجازت دی گئی ہے، اس لیے اس عملِ مسنون کی ادائیگی میں ترکِ واجب لازم نہ آئے گا،تاہم اس عمل کے دوران ڈاکٹر پر لازم ہے کہ وہ بلا ضرورت شرم گاہ پر نظرڈالنے سے گریز کرے۔فقط واللہ اعلم

  • یحل للرجل أن ینظر من الرجل إلیٰ سائر جسدہ إلا ما بین السرۃوالرکبۃ الا عند الضرورة، فلا بأس أن ینظر الرجل إلیٰ موضع الختان لیختنہ ویداویہ بعد الختن․(بدائع الصنائع، کتاب الاستحسان:5/123،دارالکتب العلمیۃ)
  • إذا جاء عذر فلا بأس بالنظر إلیٰ عورة لأجل الضرورة، فمن ذٰلک أن الخاتن ینظر ذٰلک الموضع والخافضۃ کذٰلک تنظر، لأن الختان سنۃ، وھو من جملۃالفطرۃ فی حق الرجال لا یمکن ترکہ․(المبسوط للسرخسی، کتاب الاستحسان، النظر إلیٰ الأجنبیات:10/163، الغفاریۃ کوئٹۃ)


فتوی نمبر : 143802200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں