اگر کسی مسلک والا شخص شیعہ کا جنازہ پڑھے تو اس کا نکاح باطل ہوتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ سنا ہے کہ شیعہ کا جنازہ پڑھنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
اگرکسی شیعہ کا عقیدہ یہ ہوکہ قرآنِ کریم میں تحریف (ردوبدل) ہوئی ہے، یا ان کے بارہ امام کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ وہ گناہ سے معصوم ہیں، ان کو حلال وحرام کا اختیارہے، یا جبرئیلِ امین سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے، یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان باندھتاہو ، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتاہو تو ایسا شیعہ اسلام کے بنیادی عقائد کی مخالفت کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہے، اس کی نمازِ جنازہ پڑھنایا پڑھانا مسلمان کے لیے حرام ہے، جو شخص اس کے کفریہ عقائد سے مطلع ہونے کے باوجود جائز سمجھتے ہوئے اس کی نماز جنازہ پڑھے یا پڑھائے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا اور اس پر لازم ہے کہ وہ اپنے اس فعل پر توبہ کرنے کے بعد تجدیدِ ایمان کے ساتھ تجدیدِ نکاح بھی کرے۔
البتہ اگر کوئی شخص کسی شیعہ کے کفریہ عقائد پر مطلع نہ ہو یا مطلع ہونے کے باوجود ناجائز سمجھتے ہوئے کسی لالچ کی وجہ سے یا سیاسۃً و رسماً نمازِ جنازہ پڑھے تو وہ دائرہ اسلام سے تو خارج نہیں ہوگا، لیکن حرام فعل کے ارتکاب کی وجہ سے وہ گناہ گار ہوگا، اس پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن