اگر فجر کی نماز قضا ہوجائے اور ظہر کے ساتھ قضا کی جائے تو فجر کی سنتیں پڑھنا لازمی ہے یا دو فرض سے قضا ادا ہو جائے گی؟
اگر کسی شخص کی فجر کی نماز قضا ہو جائے تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ اگر وہ اسی دن زوال سے پہلے قضا کر رہا ہو تو فرض کے ساتھ سنتوں کی قضا بھی کرے گا اور اگر زوال کے بعد قضا کر رہا ہو جیسے ظہر کی نماز میں تو صرف فرض کی قضا کرے گا، سنت نہیں پڑھے گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 57)
"(ولا يقضيها إلا بطريق التبعية ل) قضاء (فرضها قبل الزوال لا بعده في الأصح)".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 57)
"(قوله: ولا يقضيها إلا بطريق التبعية إلخ) أي لا يقضي سنة الفجر إلا إذا فاتت مع الفجر فيقضيها تبعاً لقضائه لو قبل الزوال". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200536
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن