فون پر بات کرتے ہوئے اکثر انسان کہہ دیا کرتا ہے کہ میں آپ کو ان شاء اللہ پانچ دس منٹ میں دوبارہ فون کرتا ہوں، لیکن بعد میں بھول جاتا ہے یا کسی مصروفیت کی بنا پر نہیں کرپاتا تو کیا یہ وعدہ خلافی کے زمرے میں آتا ہے؟
اس طرح کے جملہ کے ساتھ ان شاء اللہ بھی کہا جائے اور پھر واقعی بھول جائے یا مصروفیت ہونے کی بنا پر فون نہ کرسکے تو یہ وعدہ خلافی کے زمرے میں نہیں آتا، البتہ اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ جوں ہی یاد آئے یا اپنے کام سے فارغ ہو تو فون کرے اور تاخیر کا عذر بھی پیش کردے، تاکہ دوسرے مسلمان بھائی کا دل صاف رہے.واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143707200002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن