بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

الکحل کی شرعی حیثیت


سوال

کیا چاکلیٹ میں اگر 2 فی صد سے کم ethyl alcohol ہے جو پیکٹ پر لکھا ہے تو کیا اسے کھا سکتے ہیں؟

ethyl alcohol alcohol wine whisky brandy beer کیا سب شراب کی قسمیں ہیں اور مقدار فی صد کے حساب سے کم یا زیادہ حلال و حرام کا تعین کیا ہے؟

جواب

الکحل کی دو قسمیں ہیں: (1) ایک وہ جو منقیٰ، انگور، یا کھجور کی شراب سےحاصل کی گئی ہو،  یہ بالاتفاق ناپاک  وحرام ہے، اس کا استعمال اور اس کی خریدوفروخت ناجائز ہے. (2) دوسری  وہ جو مذکورہ  بالا اشیاء کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً جو، آلو، شہد، گنا، سبزی وغیرہ سے حاصل کی گئی ہو، اس کا استعمال اور اس کی خریدوفروخت جائز ہے بشر ط یہ کہ نشہ آور نہ ہو۔

اگر چاکلیٹ میں ایتھائل الکحل پہلی قسم کا ہے تو خواہ وہ معمولی کیوں نہ ہو اس کا استعمال جائز نہیں ہے، اگر دوسری قسم کا ہو تو ایسے چاکلیٹ کا استعمال جائز ہے ؛ کیوں کہ اس میں شامل مقدار سے نشہ نہیں آتا۔ 

عام طور پر پرفیوم، ادویات ، اور دیگر مرکبات  مثلاً چاکلیٹ  وغیرہ میں جو الکحل استعمال ہوتی ہے وہ انگوریا کھجور وغیرہ سے حاصل نہیں کی جاتی، بلکہ  دیگر اشیاء سے بنائی جاتی ہے، لہذا  کسی چیز  کے بارے میں جب تک  تحقیق سے ثابت  نہ ہوجائے کہ اس  میں  پہلی قسم (منقیٰ، انگور، یا کھجور کی شراب )سے حاصل شدہ الکحل ہے ، اس وقت تک اس کے استعمال کو  ناجائز اور حرام نہیں کہہ سکتے،  تاہم اگر احتیاط پر عمل کرتے ہوئے اس سے بھی اجتناب کیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے۔

غذائی مصنوعات میں عام طور پر ایتھائل الکحل استعمال ہوتا ہے،  مختلف چیزوں اور انڈسٹریوں میں استعمال  ہونے والے الکحل کا حکم درج ذیل ہے:

فوڈانڈسٹری میں الکحل کے استعمال کا  شرعی حکم:

 ٭ انگور اور کھجور سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال  فوڈ انڈسٹری کی مصنوعات  میں کسی بھی  مقدارمیں جائز نہیں ۔

٭ انگور اور کھجور کے علاوہ  دیگر ذرائع سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال  فوڈ انڈسٹری  کی مصنوعات میں اتنی مقدار میں جائز ہے ،  جس سے نشہ نہ ہوتا ہو۔

کھانے پینے کی مصنوعات  میں استعمال  ہونے والے کیمیکل اور فلیور انڈسٹری میں الکحل کےا ستعمال کا شرعی حکم:

٭ انگور اور کھجور  سے حاصل شدہ  ایتھائل الکحل کا استعمال کھانے پینے کی اشیاء میں استعمال  ہونے والے کیمیکل  اور فلیور انڈسٹری  کی مصنوعات  میں کسی بھی مقدار میں جائز نہیں۔

٭انگور  اور کھجور  کے علاوہ دیگرذرائع سے حاصل شدہ  ایتھائل الکحل کا استعمال  کھانے پینے  کی اشیاء میں استعمال ہونے والے کیمیکل  اور  فلیور انڈسٹری  کی مصنوعات   اتنی مقدار میں جائز نہیں ،  جس سے نشہ  ہوتا ہو، یا نشہ  ہونے کا امکان ہو۔

مشروبات  کی انڈسٹری میں الکحل کے استعمال کا  شرعی حکم:

٭جن مشروبات کا مقصد ہی نشہ حاصل کرنا ہو ان میں کسی  بھی ذریعے  سے حاصل   شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال کسی  بھی مقدار  میں جائز نہیں ۔ اور نہ ہی ایسی  مصنوعات کا استعمال جائز ہے  ۔

٭ جن مشروبات کا مقصد نشہ کا  حصول نہیں  ( Non-Alcohlic bevergaes ) ان میں  انگور  اور کھجو ر کے علاوہ  دیگر ذرائع  سے حاصل  شدہ  ایتھائل الکحل کا استعمال اتنی مقدار  میں جائز ہے، جس سے نشہ نہ ہوتا ہو۔

٭ جن مشروبات کا مقصد نشہ کا حصول نہیں   ( Non-Alcoholic beverages) ان میں انگور  اور کھجور کے علاوہ  دیگر  ذرائع سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال اتنی مقدار میں جائز نہیں  جس سے نشہ ہوتا ہو   یا نشہ ہونے کا امکان  ہو۔

٭اور نہ ہی ایسی مصنوعات  کا استعمال جائز ہے ۔

فارما انڈسٹری میں الکحل کے استعمال کا  شرعی حکم:

 ٭ فارما انڈسٹری  میں انگور اور کھجور سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال حرام ہے،ا س  پر تداوی بالحرام کے شرعی احکام  وشرائط  جاری ہوں گے ۔

فارما انڈسٹری میں انگور اور کھجور کے علاوہ دیگر ذرائع سے حا صل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال بوقت ضرورت بقدر ضرورت جائز ہے۔

سنگھار اور ذاتی استعمال کی صنعت  ( Cosmetics & Personal care Products Industry)  میں الکحل کےا ستعمال کا  شرعی حکم:

 ٭ انگور اور کھجور سے حاصل شدہ  ایتھائل الکحل کا استعمال کاسمیٹکس اور  پرسنل کئیر انڈسٹری  کی مصنوعات  میں جائز نہیں ۔

٭ انگوراور کھجور  کے علاوہ  دیگر ذرائع سےحاصل شدہ  ایتھائل الکحل کا استعمال سنگھار اور ذاتی استعمال کی صنعت  کی خارجی استعمال کی مصنوعات   میں جائز ہے ۔ مثلاً ٹوتھ پیسٹ، خوشبویات  ہاتھ صاف  کرنے کی چیزیں  ، ذاتی استعمال کی دیگر اشیاء وغیرہ ۔

٭کاسمیٹکس انڈسٹری کی ایسی مصنوعات  جس کے خارجی  استعمال سے بھی ممکنہ طور پر نشہ  ہوسکتا ہو ،ا ن میں انگور  اور کھجور  کے علاوہ  دیگر  ذرائع سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200244

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں