بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

'' اللہ یار '' نام رکھنا


سوال

1۔''اللہ یار''کاکیامعنی ہے؟اور یہ نام رکھناکیساہے؟

2۔اس نام سے آج کل ایک مووی بھی بنی ہوئی ہے اور ایک گانا بھی ،یہ کیسا ہے؟

جواب

1۔مذکورہ نام مناسب نہیں،اگر چہ اس کے معنی اللہ کے دوست کے کیے جاسکتے ہیں، اور اس معنی کے اعتبار سے نام رکھنے کی گنجائش بھی ہوگی، تاہم لفظی تعبیر ادب کے خلاف ہے ؛ لہٰذا اس نام کی بجائے انبیاء ،صحابہ کرام اور صلحاء میں سے کسی کے نام کو منتخب کرکے وہ رکھناچاہیے۔

2۔ مووی اور گانے شریعت میں حرام اور ناجائز ہیں۔اللہ تعالیٰ کے نام کو اس طرح کے بیہودہ کاموں کے لیے استعمال کرنا سخت گناہ ہے, اس سے ایمان کے چلے جانے کا اندیشہ ہوتاہے، اس طرح کی چیزوں میں حصہ لینایادیکھنادونوں ناجائز اور حرام ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں