قعدہ اخیرہ میں التحیات کی مقدار بیٹھنا فرض ہے، مطلب جس کو التحیات نہیں آتی تو وہ التحیات کی مقدر بیٹھے؟ اس کو سمجھادیں!
قعدہ اخیرہ میں تشہد کی مقدار بیٹھنا فرض ہے اور التحیات کا پڑھنا واجب ہے، دونوں کا حکم الگ الگ ہے، دونوں ہی ضروری ہیں اور دونوں میں فرق اس وقت ظاہر ہوگا جب کہ کوئی غلطی سے تشہد مٰیں نہ بیٹھا اور نماز مکمل کردی تو اس کی نماز ہی نہ ہوئی؛ اس لیے کہ اس نے فرض چھوڑدیا۔ اور اگر کوئی بیٹھا لیکن بھو ل کر اس نے التحیات نہیں پڑھی تو اگر یہ سجدہ سہو کرلے گا تو اس کی نماز ہو جائےگی، یہی فرق ہے فرض اور واجب میں۔ اگر کسی کو التحیات نہیں آتی تو اس پر لازم ہے کہ وہ جلد از جلد التحیات یاد کرے، اگر جان کر غفلت برتے گا تو نماز کا واجب ترک کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 466):
" (والتشهدان) ويسجد للسهو بترك بعضه ككله، وكذا في كل قعدة في الأصح؛ إذ قد يتكرر عشراً.
(قوله: والتشهدان) أي تشهد القعدة الأولى وتشهد الأخيرة". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200586
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن