اقلیت کے لیے مختص کوٹہ پر بھرتی ہونے کے بعد مسلمان ہوجائے تو وہ نوکری کرنا جائز ہے?نیز حکومت پھر اس کو نکال سکتی ہے?
اقلیتوں کے لیے مختص کوٹہ پر اگر کوئی غیر مسلم بھرتی ہو جائے اور اس کے بعد وہ مسلمان ہوجائے تو اگر وہ ملازمت جائز کام کی ہے تو اس کے لیے وہ ملازمت جائز ہے اور تن خواہ بھی حلال ہوگی۔مسلمان ہونے کے بعد محض مسلمان ہونے سے اسے برطرف نہیں کرنا چاہیے، لیکن اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو اس کی مجاز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201199
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن