بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اقلیت کے لیے مختص کوٹہ پر بھرتی ہونے والا مسلمان ہوجائے تو ملازمت کا حکم


سوال

اقلیت کے لیے مختص کوٹہ پر بھرتی ہونے کے بعد مسلمان ہوجائے تو وہ نوکری کرنا جائز  ہے?نیز حکومت پھر اس کو نکال سکتی ہے?

جواب

اقلیتوں کے لیے مختص کوٹہ پر اگر کوئی غیر مسلم بھرتی  ہو جائے اور اس کے بعد وہ مسلمان ہوجائے  تو اگر وہ ملازمت جائز کام کی ہے تو اس کے لیے وہ ملازمت جائز ہے اور تن خواہ بھی حلال ہوگی۔مسلمان ہونے کے بعد محض مسلمان ہونے سے اسے برطرف نہیں کرنا چاہیے، لیکن اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو اس کی مجاز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201199

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں