بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

استمتاع بالید سے روزہ کا حکم/تراویح میں چاررکعت پڑھنا


سوال

 1-اگر کسی روزےدار نے استمتاع بالید کیا تو اس کا روزہ باقی رہتا ہے یا نہیں؟ اور اگر باقی نہیں رہتا تو اس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہیں یا صرف قضا؟ اور وہ کھا پی سکتا ہے یا نہیں؟

2-اگر تراویح کی دوسری رکعت میں نہیں بیٹھے اور تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہو گئے تو اس کے ساتھ  چوتھی رکعت ملا سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر ملائیں گے تو تیسری رکعت اور چوتھی رکعت ہوگی یا نہیں ہوگی؟

جواب

1- استمتاع بالید (مشت زنی) ویسے بھی ناجائز ہے، رمضان کے مبارک مہینے میں اس فعل کی قباحت مزید بڑھ جائے گی، تاہم اگر کسی نے غفلت ونادانی میں یہ عمل کیا اور انزال ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جا ئے گا، قضالازم ہوگی کفارہ نہیں آئے گا۔ روزہ ٹوٹ جانے کے باوجود احترامِ رمضان کی رعایت رکھتے ہوئے باقی پورا دن کھانے پینے سے رکنا ضروری ہوگا۔

2 ۔ دوسری رکعت کا قعدہ نہیں کیا اور تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوگئے تو سجدہ سے قبل یاد آجانے کی صورت میں لوٹ آئے اور سجدہ سہو کرلے، لیکن اگر تیسری رکعت کا سجدہ بھی کرلیا تو اب ایک رکعت مزید ملالے آخری دو رکعات ادا ہوجائیں گی۔ پہلی دو رکعات میں جتنی قراء ت کی ہو اس کا اعادہ کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200128

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں