سات روز استخارہ کیا، خواب آئے، لیکن کچھ یاد نہیں، اللہ تعالی سے مشورہ کیا ہو تو وہ اپنے بندوں کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا، میرے استخارے کا کیا ہوا؟
کسی جائز کام میں تردد ختم کرنے کے لیے استخارہ کرنا مستحب ہے۔ اور استخارہ کی حقیقت یہ ہے کہ بندہ اللہ تعالی سے خیر طلب کرتا ہے، یعنی یہ دعا کرتا ہے کہ جس کام میں میرے لیے خیر اور بہتری ہو، وہی کام میرے لیے مقدر فرمادیجیے، جو کام میرے لیے بہتر نہیں وہ مجھے کرنے ہی نہ دیجیے۔ لہذا استخارہ کرچکنے کے بعد جس کام کی طرف رجحان ہو وہی کام کرلینا چاہیے۔ اور اسی میں اپنے لیے بھلائی اور بہتری سمجھنی چاہیے۔ استخارہ کے بعد خواب دیکھنا ضروری نہیں،آپ کا قلبی رجحان جس طرف ہے وہی کام کرلیجیے اور اسی میں بھلائی سمجھیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201141
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن