بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقدونظر شعبان المعظم 1439 ھ مئی 2018 ء

نقدونظر

 

دُررِ فرائد ترجمہ وشرح جمع الفوائد

مترجم : حضرت مولانا عاشق الٰہی میرٹھیؒ۔ باہتمام ونگرانی : شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی۔ صفحات: ۲۸۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر : القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، نوشہرہ۔
حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی نور اللہ مرقدہٗ ان شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے اپنے زمانہ میں علمی، دینی، دعوتی، تبلیغی اور تعلیمی میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیئے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے احادیث کے ساتھ ان کو خاص شغف عطا فرمایا تھا، جس کی بناپر انہوں نے علامہ محمد بن محمد سلمان دوانی ؒ(متوفی: ۱۰۹۴ھ) کی تالیف ’’جمع الفوائد‘‘ جو چودہ کتبِ احادیث پر مشتمل ہے کی شرح اور ترجمہ کیا ہے۔ 
زیرِتبصرہ کتاب میں درج ذیل مضامین ہیں:۱:-فتنوں کا بیان، ان سے ڈرانا اور نفرت دلانا۔ ۲:-چند نامزد فتنے۔ ۳:-معرکے اور قیامت کے شرائط اور ظہورِ مہدی۔ ۴:-قیامت اور اس کے حالات مثلاً: حشر، حساب، حوضِ کوثر، پل صراط، میزان اور شفاعت۔ ۵:-جنت اور دوزخ کا بیان اور ان میں کیا کیا ہے۔ ۶:-دارالخلد میں اللہ تعالیٰ کا دیدار۔بہرحال یہ کتاب علمی میدان میں کام کرنے والوں اور آخرت کو سنوارنے والوں کے لیے ایک علمی دستاویز ہے۔

ڈیجیٹل تصویر کی حرمت علمائے اُمت کی نظر میں

حضرت مولانا قاری ابوالحسن فضل کریم صاحب۔ صفحات: ۲۱۲۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: شعبہ نشرواشاعت دارالعلوم محمودیہ ٹوپی، ضلع صوابی۔
اُمتِ مسلمہ دوسرے فتنوں کے علاوہ آج تصویر سازی کے فتنہ میں بہت زیادہ مبتلا ہے۔ عوام الناس سے ہٹ کر دین دار کہلانے والے حضرات کی تقریبات چاہے وہ قرآن کریم کی کوئی نشست ہو یا ختم بخاری کی تقریب، ذکر وفکر کی کوئی مجلس ہو یا وعظ ونصیحت کا کوئی پروگرام، ہر جگہ موبائل یا کیمروں کے ذریعہ تصویر کشی کی نحوست سامنے ہوتی ہے۔ حد یہ ہے کہ آج اس گناہ کو گناہ ہی نہیں سمجھاجاتا۔
زیرِتبصرہ کتاب کے مصنف کو اللہ تبارک وتعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے کہ انہوںنے ’’ڈیجیٹل تصویر کی حرمت ‘‘پر علمائے اُمت کے فتاویٰ پر مشتمل یہ کتاب مرتب کی ہے۔یہ کتاب درج ذیل چار ابواب پر مشتمل ہے: باب:۱- تصویر اور عکس کی تعریف، ان کے درمیان فرق پر بحث۔ باب:۲- ڈیجیٹل تصویر عین تصویر کے حکم میں ہے اور عین تصویر کی طرح حرام ہے۔ باب:۳- کسی دینی مصلحت کے لیے کسی معصیت کا ارتکاب ہرگز جائز نہیں۔ باب:۴- تصویر اور تصویرکش کے عذاب پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات۔پاکستان بھر کے دارالافتاؤں کے فتاویٰ جات سے اس کتاب کو مزین کیا گیا ہے۔ کتاب کا کاغذ، طباعت اور جلد بندی عمدہ ہے۔ امید ہے اہلِ علم اور باذوق حضرات اس کتاب کی قدرافزائی فرمائیں گے۔

فتح المنان فی حکم البیع إذا ظہر فیہ الزیادۃ والنقصان (یعنی مبیع میں کمی یا زیادتی ظاہر ہونے کا تحقیقی مطالعہ)

مولانا عبیدالرحمن صاحب۔ صفحات: ۸۶۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مرکز البحوث الاسلامیہ، مردان۔ ملنے کا پتہ: دارالافتاء دارالعلوم رحمانیہ، جامع مسجد فردوس خان ہوتی، مردان۔
اس رسالہ کا ٹائٹل پر تعارف ان الفاظ میں کرایا گیا ہے:
’’کتاب البیوع کا معرکۃ الآراء مسئلہ ’’اصل ووصف‘‘ کی وضاحت، اصول وضوابط ، اس مسئلہ سے متعلق فقہائے احناف کی عبارات کی تشریح، ممکنہ اشکالات کا تجزیہ، عصرِ حاضر میں اس کی تطبیق وتحقیق۔‘‘
دارالافتاء کے محقق حضرات اورعلمائے کرام کے لیے ایک علمی اضافہ ہے۔ کاغذ، ٹائٹل اور طباعت اعلیٰ معیار پر ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے مؤلف کو اس تحریر پر جزائے خیر عطا فرمائے۔

تأثرات مفتی اعظم

حضرت مولانا مفتی محمد شفیع قدس سرہٗ۔ مرتب: محمد عدنان مرزا۔ صفحات: ۳۲۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الایمان، کراچی
زیرِتبصرہ کتاب میں مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی قدس سرہٗ کے قلم سے متعدد کتب پر تحریر کی گئی گراں قدر آرائ، تقاریظ، مقدمے اور تبصرے شامل کیے گئے ہیں، جن کے پڑھنے سے قاری کو جہاں بہت ساری کتب کی سیر ہوجاتی ہے، وہاں حضرت کے قلم سے اس پر تقریظ، رائے یا تبصرہ سونے پر سہاگہ کا کام دیتا ہے۔ حضرت مفتی صاحبؒ کی یہ تحریریں بہت ساری علمی معلومات کے ساتھ ساتھ بہت سارے فوائد پر بھی مشتمل ہیں، مثلا: ’’المنجد‘‘ (عربی سے اردو لغت) پر مقدمہ ۵۰صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب میں ۷۵ کتابوںپر آرائ، تقاریظ اور تبصرے آگئے ہیں۔ یہ کتاب اہلِ علم کے لیے ایک مستند دستاویز اور علمی سرمایہ ہے۔ کتاب کا کاغذ اعلیٰ ہے اور طباعت بھی معیاری ہے۔

درسِ شعب الایمان (مکمل چار جلدیں)

حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہٗ۔ ضبط وتحریر: محمد عدنان مرزا۔ صفحات جلد اول: ۲۶۴۔ جلد دوم: ۲۴۰۔ جلد سوم: ۲۴۰۔ جلد چہارم: ۲۴۰۔
حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ سے مختلف علمی میدانوں میں کام لیا ہے، جن میں سے آپ کے بیانات کا مجموعہ ’’اصلاحی بیانات‘‘ کے عنوان سے قبولِ عام کی سند پاچکا ہے۔ اصلاحی بیانات کا یہ نیا سلسلہ ’’درسِ شعب الایمان‘‘ کے عنوان سے جناب محمد عدنان مرزا کے ضبطِ تحریر سے شروع ہوچکا ہے، جس کی اب تک چار جلدیں زیورِ طبع سے آراستہ ہوکر منصہ شہود پر آچکی ہیں۔ جلد اول کے عنوانات یہ ہیں:
۱:- ذکر اللہ گناہ سے بچاتا ہے، ۲:- ذکر میں شیطانی مکروفریب، :۳- دل سے زنگ ہٹانے کا طریقہ، ۴:- چند الوداعی نصیحتیں، ۵:- ہر وقت کرنے کا عمل، ۶:- سوئم کلمہ کی تشریح۔
جلد دوم کے عنوانات یہ ہیں:۱:- اللہ تعالیٰ کے عظیم احسانات، ۲:- اللہ تعالیٰ سے محبت کے اسباب، :۳- اللہ تعالیٰ ک کے ناراض ہونے کا ڈر، ۴:- محبت بڑھانے کا طریقہ، ۵:- فرائض اور نوافل کا اہتمام، ۶:- اہل محبت کی صحبت میں بیٹھیں، ۷:- مخلوق سے محبت کی اہمیت، ۸:- اللہ والوں سے محبت کرو۔
جلد سوم کے عنوانات یہ ہیں:۱:- ہر مشکل کا حل استغفار ہے، ۲:- امانت کی چند قسمیں، :۳- وعدہ خلافی سے بچیں، ۴:- ہر نعمت پر شکر ادا کرو، ۵:- مصیبت میں نعمتوں کو یاد رکھیں، ۶:- معاف کرنے کی فضیلت، ۷:- مصیبت زدہ کو دیکھ کر پڑھنے کی دعا، ۸:- غم بھی نعمت ہے۔
جلد چہارم کے عنوانات یہ ہیں:۱:- اللہ تعالیٰ کی ڈھیل سے ڈرو، ۲:- عمل کے اوپر ناز نہ کریں، :۳- اللہ تعالیٰ کی چار عظیم نعمتیں، ۴:- مومن زندگی کیسے گزارتا ہے، ۵:- سکونِ دل کا قرآنی نسخہ، ۶:- زبان کو قابو میں کریں، ۷:- جھوٹ بولنے سے بچیں، ۸:- تعریف کرنے اور سننے کے احکام
کتاب کا کاغذ، ٹائٹل، طباعت اور جلد بندی ہر ایک اعلیٰ معیار پر ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ حضرت مفتی صاحب کو صحت وعافیت کے ساتھ لمبی عمر نصیب فرمائے اور اس کتاب کے لیے جن جن حضرات نے محنت، کوشش اور جدوجہد کی ہے، ان کو جزائے خیردے اور قارئین کے لیے اس کو نافع بنائے۔ آمین

معجم علوم الحدیث النبوی

مولانا امداد اللہ انور صاحب (استاذ الحدیث والتفسیر جامعہ قاسم العلوم ملتان)۔ صفحات: ۱۰۴۸۔ سائز: ۳۰×۲۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: حافظ محمد ابوبکر، دارالمعارف، ملتان۔
زیرِتبصرہ کتاب ’’معجم علوم الحدیث النبوی‘‘ ڈاکٹر عبدالرحمن بن ابراہیم الخمیسی، استاذ الحدیث والمساعد بکلیۃ التربیۃ جامعہ صنعا یمن کی عربی تالیف کا ترجمہ ہے۔
اس کتاب میں علومِ حدیث اور اصطلاحاتِ حدیث سے متعلقہ عبارات، عنوانات اور الفاظ بڑی آسانی سے حروفِ تہجی کی ترتیب سے مرتب ہیں اور اُردو میں ان کی جاندار وضاحت اور دل نشین پیرائے میں تشریح کی گئی ہے۔ اصل کتاب ۲۵۰ صفحات پر مشتمل تھی، جس میں ۷۷۹ الفاظ اور اصطلاحات سے متعلق کلام کیا گیا تھا، لیکن اس کتاب میں ۲۲۴۶ عنوانات پر کام کیا گیا اور ۱۴۰۰ سے زائد علوم پر کلام کیا گیا ہے۔ کتاب کی تیاری میں ۵۰۰ سے زائد کتب کی ورق گردانی کی گئی ہے۔
مصنف نے اس کتاب میں درج ذیل کام کیا ہے: ۱:- اس فن کی تمام مباحث اور تعریفات کا استیعاب۔ ۲:- موقع ومحل کے مناسب کہیں تطویل اور کہیں اختصار۔ ۳:- قرآنی آیات کا حوالہ اور احادیث کی حتی المقدور تخریج۔ ۴:- اقوال کی نسبت ان کے قائلین کی طرف اور مباحث کی نسبت ان کے مصادر کی طرف۔ ۵:- اصطلاحات اور علوم حدیث میں علمائے احناف کی تحقیقات کو حسب موقع شامل کیا گیا ہے۔۶:- کتاب میں تمام مضامین اور مباحث عربی کتب سے ماخوذ ہیں۔ ۷:- جو مضامین ڈاکٹر عبدالرحمن الخمیسی کی کتاب ’’المعجم فی علوم الحدیث النبوی‘‘ سے لیے گئے ہیں، ان کے عنوانات کے شروع میں بطورِ علامت کے ڈیش (-) کا نشان دیا گیا ہے اور ان میں بہت سے اضافے مؤلف کی طرف سے ہیں۔ ۹:-علوم الحدیث اور مصطلح الحدیث کی کتب کا تذکرہ اختصار کے پیشِ نظر اُن کے مخصوص عنوانات میںیاکتاب کے آخر میں مصادرومراجع کے تحت کیا گیا ہے۔ مستقل عنوان کے تحت جمع نہیں کیا گیا۔ ۱۰:- فہرست میں اکثر جگہ اصل اور مرکزی عنوانات کے ساتھ متعلقہ عنوانات بھی لکھ دیئے گئے ہیں، تاکہ ایک بڑے مضمون کے تحت چھوٹے چھوٹے متعلقہ مباحث کی بھی نشان دہی ہوجائے۔ ۱۱:- کتاب کے آخر میں مصادر ومراجع کی دو فہرستیں مرتب کی گئی ہیں: ایک دکتور عبدالرحمن کی کتاب کی ہے اور دوسری مترجم کے اضافہ کردہ مضامین کے مآخذ کی۔ ۱۲:- الفاظِ معجم کی فہرست کتاب میں مذکور ترتیب کے مطابق بنائی گئی ہے۔
کتاب کے شروع میں حضرت مولانا حافظ سید لیاقت علی شاہ نقشبندی دامت برکاتہم کا پیشِ لفظ بھی ہے، جس میں انہوں نے کتاب کی تیاری کے مراحل اور کتاب کا خوبصورت تعارف بھی کرایا ہے۔ حدیث سے شغف رکھنے والوں کے لیے یہ کتاب بے بہاخزانہ اور ایک مستقل لائبریری کا کام دینے والی ہے۔ البتہ کتاب جس طرح شاندار مضامین اور اونچے فوائد پر مشتمل ہے‘ کتاب کا کاغذ اس معیار کا نہیں ہے اور کتابت کی غلطیاں بھی کچھ دیکھنے میں آئیں۔ امید ہے اگلے ایڈیشن میں اس کمی کو دور کردیاجائے گا۔
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین