بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

نقد و نظر

موافقاتِ سیدنا عمرؓ مولانا حافظ لیاقت علی شاہ نقشبندی۔ صفحات:۵۴۔قیمت:درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ غفوریہ نزد جامعہ اسلامیہ درویشیہ، بی بلاک سندھی مسلم سوسائٹی کراچی  حضور ا کا ارشاد مبارک ہے: ’’لوکان بعدی نبی لکان عمرؓ‘‘کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمرؓ ہوتا۔ ایک اور حدیث میں آپؓ کو ’’مُحْدَث ‘‘کہا گیا ہے ، یعنی جس پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے خاص الہامات کئے جاتے ہوں۔یہی وجہ ہے کہ آپؓ اصابتِ رائے، دور اندیشی اور تدبر میں دوسرے صحابہؓ سے ممتاز تھے،چنانچہ کئی مواقع پرآپؓ کی رائے کو اللہ تعالیٰ نے سندتصدیق وتصویب عطا فرمائی اور آپؓ کا مشورہ اور رائے‘ شریعتِ اسلامیہ کا حکم قرار پائی۔زیر نظررسالہ میںایسے اٹھارہ مواقع کا ذکر کیا گیا ہے ، جن میں اللہ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی رائے کی تصویب فرماکر تاقیامت دین اسلام کا جزو بنادیا۔ اسلام کے مایہ ناز جرنیل مولانا حفیظ الرحمن فاروقی۔صفحات:۱۲۰۔قیمت:درج نہیں۔ ناشر:جامع مسجد عائشہ ومدرسہ فیض القرآن،سیکٹرB گلی نمبر:۳۲پہلوی روڈ منظور کالونی کراچی زیرتبصرہرسالہ مؤلف موصوف کی پانچویں کاوش ہے،قبل ازیں موصوف کی چار تالیفات طبع ہوکر دادِ تحسین وصول کرچکی ہیں۔زیرنظر کتاب میںصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور سے لے کر دورِ حاضر تک کے اکابرین کے وہ واقعات جمع کئے گئے ہیں جن سے اکابرین کی تحفظِ ختم نبوت کے سلسلہ میں کوششوں، ان کے والہانہ عشقِ رسول ،دین کی راہ میں آنے والی مشکلات پراُن کی جرأت واستقامت اور قربانیوں کاپتہ چلتا ہے،جنہیں پڑھ کر قاری کے دل میںبھی عشق رسول اور دین کی راہ میں آنے والی مشکلات پر جرأت واستقامت اورقربانی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔مذکورہ کتاب میں داعیانِ دین اور مجاہدین اسلام کے لئے دلجمعی اور تسلی کا سامان ہے۔ خاموشی کی برکات حضرت مولانا محمد سعید الانصاری۔صفحات:۱۳۴۔ قیمت:درج نہیں۔ ناشر:مکتبہ غفوریہ، نزد جامعہ اسلامیہ درویشیہ کراچی حضور اکرم ا کا ارشاد ہے:’’من صمت نجا‘‘…’’ جو خاموش رہا اس نے نجات پائی‘‘ اور دوسری حدیث میں آپ ا کا ارشاد ہے: ’’آدمی جب بات کرے تو خیر اور بھلائی کی بات کرے، ورنہ خاموش رہے‘‘۔ انسانی اعضاء میں سب سے مہلک ،خطرناک اور جہنم میں ڈالنے والاعضو زبان ہی ہے۔جھوٹ، غیبت،گالم گلوچ اور سب وشتم سب وہ گناہ ہیں جو زبان سے صادر ہوتے ہیں، اسی لئے زبان کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ اس رسالہ میں خاموشی کی برکات قرآن وحدیث کی نصوص اور اولیاء اللہ کے ملفوظات کی روشنی میں بیان کی گئی ہیں۔ رسالہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے، اگر کمپوزنگ میں تھوڑی سی مزید محنت کی جاتی تو یہ خاصے کی شئے بن جاتی۔ نقشُ الفرید الحاج گوہر رحمان نقشبندی، مجددی فریدی۔ صفحات:۸۰۔ قیمت:۱۰۰ روپے۔ ملنے کا پتہ: مکان نمبر:۵۷، اسٹریٹ نمبر:۳،سیکٹر پی-۱۔فیز:۴، حیات آباد ،پشاور کے پی کے۔ جناب الحاج گوہر رحمن نقشبندی فریدی صاحب نے بڑی محنت، جدوجہد، کوشش اور کاوش سے شریعت اور طریقت کا تلازم، اس کے حصول کے طریقے، اس راہ میں حائل چور اور ڈاکو کی نشاندہی، اس سے بچنے کا طریقہ اور تصوف کی اہمیت اور ضرورت کو سہل الفاظ، دل نشین انداز اور عمدہ پیرائے میں مرتب کیا ہے۔ ہر مسلمان مرد وعورت کو اس رسالہ کا مطالعہ کرنا ضروری ہے، تاکہ وہ اس پر عمل کرکے اپنے نفس کی اصلاح کرسکیں اور نفس وشیطان جنہوں نے انسانیت کو اپنے شکنجے میں کسا ہوا ہے، ان سے اپنے آپ کو رہا کراسکیں اور اس کے نتیجہ میں دنیا وآخرت کی کامیابیاں وکامرانیاں سمیٹ سکیں۔ تذکرہ وسوانح الامام الکبیر مولانا محمد قاسم نانوتویؒ مولانا عبدالقیوم حقانی۔ صفحات:۵۸۴۔ قیمت:درج نہیں۔ ناشر :القاسم اکیڈمی جامعہ ابوہریرہؓ، خالق آبادنوشہرہ۔ حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی دامت برکاتہم کو اللہ تعالیٰ نے علماء ، مشاہیر اور بزرگانِ دین کی سوانح لکھنے کا خاص ذوق عطا فرمایا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب حضرت مولانا محمدقاسم نانوتوی نور اللہ مرقدہٗ کے تذکرہ وسوانح پر مشتمل ہے ،جسے بہت ہی عمدہ اور آسان انداز پر مرتب کیا گیا ہے۔ ٹائٹل پر اس کتاب  کا یوں تعارف کرایا گیا ہے: ’’ایمان افروز تذکرہ، جامع، سوانح، روح پرور افکار،انوکھے اور دلچسپ حالات، علمی مآثر، امتیازات وکمالات، حیات وخدمات، حیرت انگیز واقعات، اخلاق صفات اور سیرت وسوانح کا جامع مرقع۔ جدید اسلوب، نیا طرزِ تالیف، ابواب کا انعقاد، ایک عظیم تاریخی دستاویز، مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ، مولانا محمد یعقوبؒ، مولانا عاشق الٰہی، حکیم الامت حضرت تھانویؒ، حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ، مولانا محمد سالم قاسمی، مولانا نور الحسن راشد کاندھلوی، بالخصوص مولانا مناظر احسن گیلانیؒ کی تحریرات کی روشنی میں، جدید دور کے تقاضوں کے عین مطابق، ایک جامع، مکمل ایمان افروز داستانِ حیات…‘‘۔ تذکرۃ الشریف     قاری تنویر احمد شریفی صاحب۔ صفحات:۵۷۶۔ قیمت:۷۰۰ روپے۔ ناشر:مکتبہ رشیدیہ بالمقابل مقدس مسجد اردو بازار،کراچی     زیر تبصرہ کتاب ماہرِ قرآن حضرت مولانا قاری شریف احمد نور اللہ مرقدہٗ کے حالاتِ زندگی پر مشتمل ہے، جسے ان کے پوتے حضرت مولاناقاری تنویر احمد شریفی صاحب نے اپنے دادا جان کی زندگی میں ہی مرتب کرلیا تھا،اور ہر واقعہ لکھنے کے بعد ان سے تصدیق کرالی تھی، اس اعتبار سے یہ کتاب ایک سند کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کتاب کی پہلی اشاعت ۲۷؍شعبان المعظم ۱۴۲۰ھ بمطابق ۶؍دسمبر ۱۹۹۹ء میں ہوئی تھی۔ زیر تبصرہ کتاب اس کا دوسرا ایڈیشن ہے۔ اس کتاب کو مؤلف نے ۲۰؍ ابواب پر منقسم کیا ہے، جس میں آباء واجداد ، تعلیم وتربیت، تزکیۂ نفس، تحریک آزادی میں حضرت قاری صاحبؒ کی راہ، نقشۂ اوقاتِ نماز، ترتیب، اعتراض، اعتماد وغیرہ کا تذکرہ ہے۔     کتاب کا ٹائٹل، طباعت اور جلد ہر ایک اعلیٰ ہے، البتہ اس کتاب میں جاندار تصاویر کا لگانا سمجھ سے بالاتر ہے، اس لئے کہ تصاویر کے بارہ میں سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی سخت وعیدات کسی عالم دین سے اوجھل نہیں۔ ایک بزرگ عالم دین جن کی ساری زندگی قرآن وسنت پر عمل کرتے ہوئے گزری، ان کے تذکرے میںکتاب کو ان تصاویر سے سے آلودہ کرنا چہ معنی دارد؟؟؟۔ مناسب ہوگا کہ اگلے ایڈیشن میں اس کی اصلاح کرلی جائے۔ إن أرید إلا الإصلاح مااستطعت۔

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین