بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

مکاتیب علامہ محمد زاہد کوثری رحمۃ اللہ علیہ ... بنام... مولانا سیدمحمد یوسف بنوری رحمۃ اللہ علیہ (نویں قسط)

مکاتیب علامہ محمد زاہد کوثری v

 ۔۔۔ بنام۔۔۔ مولانا سیدمحمد یوسف بنوریv

            (نویں قسط)

{  مکتوب :…۱۶  }

جناب صاحبِ کمال وفضیلت، عمدہ اخلاق سے مزین ، علامہ، محقق ، مولانا سید محمد یوسف بنوری حفظہٗ اللہ تعالیٰ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  بعد سلام! اللہ تعالیٰ سے خیر وعافیت کے ساتھ آپ کے بقائے طویل کی اُمید رکھتے ہوئے انتہائی احترامِ اشتیاق (کا نذرانہ) پیش کرتا ہوں، آپ کے مجلسِ علمی لوٹ جانے کی خبر سے بے حد مسرت ہوئی، (آپ کے حق میں وہیں) لوٹنا ہی بہتر ہے۔ گزشتہ ایک سال تازہ دم ہونے میں گزر جانا بھی خیر ہی ہے۔ یہ (بھی آپ کے لیے) اللہ تعالیٰ کا اختیار کردہ (فیصلہ) تھا، اس لیے کہ یوں الحمدللہ! اس صحت بخش فضا میں آپ کی پوری توانائی لوٹ آئی، اب بلاتکان وانقباض تسلسل کے ساتھ شرحِ ترمذی کا کام کرنا آپ کے لیے ممکن ہے، اور اللہ کے فضل سے امید ہے کہ تمام اُمور آپ کی خواہش کے موافق مکمل ہوںگے، اگرچہ اتنے جلد نہ ہوں جس کی آپ کو توقع ہے۔ اللہ سبحانہٗ ہی توفیق عنایت فرماتے ہیں۔ آپ کی بلند شخصیت سے ہم بڑی اُمیدیں رکھتے ہیں کہ علمی خدمت (کے میدان میں) ایسی مفید تالیفات منظر عام پر لائیں گے جن سے اللہ ورسول اور اہلِ حق کی جماعت خوش ہوگی۔ شاید میرا آخری خط مجلسِ علمی کے ارادے سے شہر سے روانگی کے روز تک آپ کو موصول نہیں ہوا، اس لیے اس کے متعلق آپ کو کچھ یاد نہیں رہا، ممکن ہے اب تک آپ کو نہ پہنچا ہو۔ مجلس میں قیمتوں کی گرانی ایک عمومی معاملہ ہے، تمنا ہے کہ یہ بادل چھٹ جائے، لیکن گلاب کے پھول بھی کانٹوں سے خالی نہیں ہوا کرتے۔ آنجناب سے اُمید ہے کہ مولانا کشمیریؒ کی ’’التصریح بما تواتر فی نزول المسیحؑ‘‘ بذریعہ ڈاک ارسال فرمادیں گے، اگر ایسا ممکن ہو تو میں بے حد شکرگزار ہوں گا۔ مولانا، علامہ، محدثِ یگانہ، شیخ، مفتی مہدی حسن (شاہ جہاں پوری) کی قیمتی صحت کے بحال ہونے اور ان کے اپنی قیمتی تالیفات کی تکمیل میں دوبارہ مشغول ہونے پر بہت زیادہ مسرت ہوئی۔ ہم (کتاب) الآثار (بروایت امام محمد v) پر ان کی مفید شرح کے منظر عام پر آنے اور (امام محمدv ہی کی کتاب) ’’الحجۃ علی أہل المدینۃ‘‘(۱) پر ان کے عظیم کام کے مکمل ہونے کے انتہائی مشتاق ہیں۔ اللہ جل شانہ کی توفیق سے (اپنے موضوع پر) یہ تالیفات پہلے پہل طبع ہونے والی ہوں گی، میں ان کی دست بوسی کرتا ہوں، اور ہر خیر کی دعا کرتے ہوئے ان کی جناب میں پاکیزہ سلام اور خالص احترام پیش کرتا ہوں، اور اس عاجز کے حق میں اس حسین تعریف کے ادنیٰ استحقاق کے بغیر ان کے ان خوبصورت جملوں پر شکرگزار ہوں۔ کامل کو (ہر جگہ) کمال ہی دکھائی دیتا ہے، (دراصل) انہوں نے آئینے میں اپنا ہی عکس کریمانہ دیکھ لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر زبان میں ان کے علوم سے ایمان والوں کو فائدہ پہنچائے اور خیر وعافیت کے ساتھ اُنہیں بقائے طویل عنایت فرمائے، چونکہ ان کا پتہ میرے علم میں نہیں، اس لیے آپ کے جواب کے ضمن میں اُنہیں بھی جواب دے رہا ہوں، اور مجلس (علمی) کے پتے پر آنجناب کے واسطے سے ’’الإشفاق‘‘(۲) ، ’’إحقاق الحق‘‘، ’’تأنیب‘‘، ’’النکت’’، ’’بلوغ الأمانی‘‘اور ابن حزم (v) کی ’’النبذ‘‘ ارسال کی ہیں، امید ہے ان کی خدمت میں پہنچادیں گے۔ ان میں کسی چیز کی تصحیح نہیں کرسکا، آخر کے نقشہ جات کے علاوہ ان میں غلطیاں (کافی) ہیں۔  اخی فی اللہ، مولانا، علامہ، محقق ابوالوفاء کی چستی ونشاط سے میں بہت متاثر ہوں، اور ان شاء اللہ! ہر نوع کی سلامتی کے ساتھ اس سفر سعید پر آپ پر بھی رشک آتا ہے، اور میری خاص دعاؤں میں سے ہے کہ اللہ تعالیٰ علمی خدمات اور جماعت (اہلِ حق) کے دفاع کی خاطر دیگر بھائیوں سمیت آنجناب، مولانا مفتی مہدی حسن اور بھائی مولانا ابوالوفاء کو خیروعافیت کے ساتھ طویل عمر عطا فرمائے، اللہ سبحانہٗ ہی (دعاؤں کو) قبول فرمانے والے ہیں۔  برادرِ عزیز مولانا سید احمد بجنوری کے جواب کا حظ حاصل نہیں کرپایا، امید ہے وہ اپنے شہر میں بخیروعافیت ہوں گے، اور (آپ سے) توقع ہے کہ ان کے احوال کے متعلق مجھے آگاہ کریں گے۔ اُنہیں میرا انتہائی احترام اور شوق (ومحبت کا پیغام) پہنچا دیجیے۔ آپ سب کی مقبول دعاؤں کا متمنی ہوں۔ میرے عزیز بھائی! اللہ تعالیٰ بخیروعافیت آپ کو لمبی زندگی سے نوازے۔                                                                            مخلص                                                                          محمد زاہد کوثری                                                                      ۵ ؍رمضان ۱۳۶۶ھ                                                        شارع عباسیہ نمبر ۶۳، مصر قاہرہ آپ کو ماہِ رمضان المبارک اور اس کے بعد عید سعید کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ شیخ صبری الحمد للہ! خیریت سے ہیں، استاذ حمامی ایک سال سے فالج کا شکار ہیں، میرے معزز بھائی!ان کے لیے دعائے صحت کیجیے گا۔  حواشی ۱:… مولانا مہدی حسن شاہ جہاں پوری v نے امام محمد بن حسن شیبانی v کی کتاب ’’الحجۃ علی أہل المدینۃ‘‘ پر حاشیہ نویسی کا یہ کام صفر سنہ ۱۳۸۷ھ میں مکمل کرلیا تھا، اور یہ کتاب سنہ ۱۳۹۰ھ میں ’’دائرۃ المعارف العثمانیۃ‘‘نے چار حصوں میں چھاپ دی تھی۔ افتاء کی مشغولیت اور گوناگوں امراض میں ابتلاء کے باوجود مولانا لگ بھگ بیس برس تک یہ کام کرتے رہے۔ دیکھیے: ’’کتاب الحجۃ‘‘ (ج:۱،ص: ۴۱۲، ج:۴ ،ص: ۴۱۷-۴۱۸) ۲:…’’ الإشفاق علی أحکام الطلاق‘‘علامہ کوثری v کی تالیف ہے، جو شیخ احمد محمد شاکر v کے بعض افکار کی تردید میں لکھی گئی ہے۔                                                                    (جاری ہے)

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین